کشمیر کونسل اختیارات کی منتقلی ۔۔۔
،وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی
اسلام آباد وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جمعرات کی رات گئے آزاد جموں وکشمیر کونسل کے مالی و انتظامی امور آزادکشمیر حکومت کے حوالے کرنے سے متعلق سمری کی منظوری دیدی گئی ، جس کے بعد اب یہ ڈرافٹ آج جمعہ کو آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی اور آزاد جموں و کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا جس کی منظوری کے بعد کشمیر کونسل کے مالی اور انتظامی اختیارات آزادکشمیر حکومت کے حوالے کر دیے جائیں گے ، قبل ازیں جائنٹ سیشن میں آزادکشمیر کے ایکٹ 1974ءمیں 13ویں ترمیم کا مسودہ پیش کیا گیا تھا جسے کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا تھا ، آج کے اجلاس میں حتمی منظوری کے بعد 13ویں ترمیم عمل میں لائی جائے گی ۔ آزاد جموں و کشمیر کے مالی اور انتظامی اختیارات آزادکشمیر حکومت کے حوالے کرنے کیلئے گزشتہ دو سال سے حکومتی اور غیر سرکاری تنظیموں کے اشتراک سے کام شروع ہوا تھا ، اور مختلف سیاسی جماعتوں اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نے ایک ڈرافٹ تیار کیا تھا جسے حکومت پاکستان کو بھیجا گیا ، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے چھ ماہ قبل اپنے دورہ مظفرآباد کے دوران اس ڈرافٹ سے اصولی اتفاق کیا تھا اور یہ معاملہ فوری حل کرنے کے احکامات بھی صادر کیے تھے جس کے بعد موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں نیشنل سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں اس بات کی منظوری دی گئی کہ فاٹا ، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو زیادہ با اختیار بنانے کے اقدمات کیے جائیں جس کیلئے کشمیر کونسل کے اختیارات محدود کرنے ضروری ہیں ۔ وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس میں یہ مسودہ پیش نہ کیا جا سکا جس کے بعد خیال تھا کہ اب نئی حکومت ہی اس معاملے میں کوئی پیشرفت کر سکے گی ، تا ہم جمعرات کی رات گئے وفاقی کابینہ نے کشمیر کونسل کے اختیارات محدود کرنے اور آزادکشمیر حکومت کو با اختیار بنانے کی منظوری دی