اندھیرے کے خوف میں مبتلا لوگوں کو اندھیرے میں لے جایا جاتا ہے تا کہ وہ اندھیرے کی حقیقت کو محسوس کر سکیں۔ خوف دراصل باہر نہیں ہوتا بلکہ یہ ذہن کی اختراع ہے۔ اندھیرے کا خوف ہے تو اس تاریکی میں رسی بھی سانپ کی صورت دکھائی دے گی۔ ڈر حقیقت میں ذہنی کیفیت ہے جو بدل سکتی ہے۔ جو لوگ ڈرتے ہیں ان کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ انھیں ڈرپوک سمجھ کر مسترد کر دیا جاتا ہے جب کہ ڈر ایک فطری جذبہ ہے۔ جو ہر انسان میں بدرجہ اتم موجود رہتا ہے مگر اس کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ کچھ لوگ خوف کی کیفیت کو دبانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جو خود کو بزدل کہلوانا نہیں چاہتے۔ خوفزدہ لوگوں کا مذاق اڑانے یا خوف کو برا سمجھنے کے بجائے ہمیں اس کیفیت کو حقیقت پسندی کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ اکثر بچوں و بڑوں پر Panic Attack اضطراری حملے ہوتے ہیں، وہ نیند سے اچانک جاگ جاتے ہیں، بعض اٹھ کر بھاگنے لگتے ہیں۔ زور سے چلانے لگ جاتے ہیں۔ بعض اوقات گھر کے افراد ان کیفیات کو نہیں سمجھ پاتے۔ یہ اضطراری حملے لاشعوری خوف کی پیداوار ہیں۔ جن کی وجہ موجودہ حالات بھی ہو سکتے ہیں۔ خون خرابے پر مبنی فلمیں، ویڈیو گیمز یا کتابیں بھی ان ذہنی کیفیات کا محرک بنتی ہیں
Congratulations @naeemshahzad! You have received a personal award!
1 Year on Steemit
Click on the badge to view your Board of Honor.
Do not miss the last post from @steemitboard:
Congratulations @naeemshahzad! You received a personal award!
You can view your badges on your Steem Board and compare to others on the Steem Ranking
Do not miss the last post from @steemitboard:
Vote for @Steemitboard as a witness to get one more award and increased upvotes!