Assalamu Alaikum, may God's mercy and blessings be upon him.
The sugarcane crop has been ready in our village and the harvesting of sugarcane has also started. Sugarcane is going towards factories and there are some factories which we call village factories. In these factories, the people of our villages make jaggery. Jaggery is very fresh and is made from fresh sugarcane juice. Jaggery is made in different ways, but our traditional method, which has been going on for many years, has a very unique taste and aroma. Because in the indigenous way that we villagers make jaggery in the indigenous way, no chemicals are added to this jaggery, nor are any ingredients that are harmful to health added to it. Rather, this jaggery is made from pure sugarcane juice. There are different types of jaggery that we make in the indigenous way and the most famous jaggery that people eat more in winter is jaggery made from peanuts, almonds, pistachios, walnuts. Jaggery made from the mixture and this jaggery is what we give to friends as gifts in our surrounding areas.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ہمارے گاؤں میں گنے کی فصل تیار ہو چکی ہے اور گنے کی کٹائی بھی شروع ہو چکی ہے گنا فیکٹریوں کی طرف جا رہا ہے اور کچھ فیکٹریاں ایسی ہیں جن کو ہم دیہی فیکٹریاں کہتے ہیں ان فیکٹریوں میں ہمارے دیہات کے لوگ جو ہیں وہ گڑ بناتے ہیں گڑ بہت ہی تر و تازہ ہوتا ہے اور تازہ گنے کے رس سے تیار کیا جاتا ہے گڑ کو مختلف طریقوں سے تیار کیا جاتا ہے لیکن ہمارا روایتی جو کئی سالوں سے چلا ا رہا ہے اس طریقے سے جو گڑ تیار کیا جاتا ہے اس کا ذائقہ اور سواد بہت ہی منفرد ہوتا ہے کیونکہ دیسی طریقے سے جو ہم دیہات کے لوگ دیسی طریقے سے گڑ بناتے ہیں اس گڑ میں کوئی کیمیکل وغیرہ شامل نہیں کیا جاتا اور نہ ہی اس میں کوئی ایسے اجزاء شامل کیے جاتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں بلکہ خالص گنے کے رس سے یہ گڑ تیار کیا جاتا ہے اور گڑ کی مختلف اقسام ہیں جو ہم دیسی طریقے سے بناتے ہیں اور سب سے مشہور گڑ جو ہے جو لوگ سردیوں میں زیادہ کھاتے ہیں وہ گڑ ہے مونگ پھلی بادام پستہ اخروٹ کے مکسچر سے بنا ہوا گڑ اور یہ یہ گڑ جو ہے ہم اپنے ارد گرد کے علاقوں میں تحفے کے طور پہ بھی دوستوں کو دیتے
Apart from jaggery from sugarcane juice, when the people of our region prepare sugarcane juice and when it is capable of making jaggery, this juice is stored in big bottles and then it is used as food in winter because this sugarcane juice is very sweet in taste and flavor and its sweetness is absorbed into the body in the breath of a person and I am a guest and friends. All the people take this sugarcane juice specially in winter. This sugarcane secret is stored in bottles and then it remains usable for three to four months. When this sugarcane juice is stored in bottles, then at meal time it is cooked on fire for another 20 to 30 minutes and then it is eaten with wheat bread or with morning paratha or with evening bread and the taste of this juice is very delicious. If juice is made from jaggery for eating, then this jaggery is first melted on fire but this is a Since there is plenty of juice in winter, people in my village store this juice in bottles and then consume the juice in these bottles during the winter season. In this way, sugarcane is made into a syrup and this sweet, honey-like juice is also produced, which is very beneficial for keeping the body warm in winter.
گنے کے رس سے گڑ کے علاوہ ہمارے علاقے کے لوگ گنے کے رس کو جب تیار کر لیتے ہیں اور جب وہ گڑ بنانے کے قابل ہو جاتا ہے تو اس رس کو بڑی بڑی بوتلوں میں سٹور کر لیا جاتا ہے اور پھر اس کو سردیوں میں کھانے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ گنے کا رس سواد اور ذائقے میں بہت ہی میٹھا ہوتا ہے اور اس کی مٹھاس انسان کے سانسوں میں جسم میں گھل سی جاتی ہے اور مہمان ہوں دوستوں تمام لوگ یہ گنے کا رس سپیشل سردیوں میں لے کر جاتے ہیں اس گنے کے راز کو بوتلوں میں سٹور کیا جاتا ہے اور پھر یہ تین سے چار ماہ تک قابل استعمال رہتا ہے جب یہ گنے کا رس بوتلوں میں سٹور کیا جاتا ہے تو کھانے کے ٹائم اس کو اگ کے اوپر مزید 20 سے 30 منٹ تک پکایا جاتا ہے اور پھر اس کو گندم کی روٹی کے ساتھ یا صبح کے پراٹھے کے ساتھ یا شام کے روٹی کے ساتھ کھایا جاتا ہے اور اس رس کا ذائقہ بہت ہی مزیدار ہوتا ہے اگر گڑ سے رس کھانے کے لیے بنائی جائے تو اس گڑ کو پہلے اگ کے اوپر ا پگھلایا جاتا ہے لیکن یہ ایک سردیوں میں رس وافر مقدار میں چونکہ موجود ہوتی ہے تو لوگ میرے گاؤں کے لوگ اس رس کو بوتلوں میں محفوظ کر لیتے ہیں اور پھر سردی کے موسم میں ان بوتلوں میں موجود رس کو کھاتے ہیں تو اس طرح گنے کے راستے گڑبی بنتا ہے اور یہ میٹھا سوادی شہد نما رس بھی تیار ہوتا ہے جو کہ سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے کے لیے بہت ہی کرامد ہوتا ہے
The method of making jaggery from sugarcane that we make in the traditional way is very easy. First, the sugarcane is brought from the field and kept in the form of piles at the place where the jaggery is being prepared. The sugarcane is opened and dried in the sun. Then the sugarcane is cleaned so that the soil and dust from the sugarcane are cleaned. Then when the sugarcane is cleaned, a machine that is made in a indigenous way, made of iron and sometimes made of wood, can also be called a grinder or a mixer or a juicer machine, in which the sugarcane is put and the sugarcane juice comes out and reaches large pots. When the sugarcane juice reaches the large pots, the sugarcane juice that is being stored in the pots is cleaned and then the clean sugarcane juice is put into other large pots that are being heated above your furnaces because large pots are used. It is placed on a fire and a lot of fire is lit under them so that the sugarcane juice becomes thick and then some small ingredients are added to the sugarcane juice which are indigenous ingredients and sometimes nothing is added at all. When the sugarcane juice becomes very thick, the foam that is on top of it which is formed during cooking is removed and they keep removing the foam because that foam is dirt, it is the soil that accumulates on the sugarcane during cooking and freezes as the sugarcane juice thickens and when it becomes very thick then the sugarcane juice is taken out in separate big trays and after some time the sugarcane juice which is thick in those big trays starts to freeze. In this way this frozen juice is cut into the shape of small pieces.
ہم روایتی طریقے سے جو گنا سے گڑ بناتے ہیں اس کو گڑ بنانے کا طریقہ بہت ہی اسان ہے سب سے پہلے گنے کو کھیت سے لا کر اس جگہ پر ڈھیروں کی شکل میں رکھا جاتا ہے جہاں پر گڑ تیار ہو رہا ہوتا ہے گنے کو کھول کر دھوپ میں سکھایا جاتا ہے پھر اس گنے کو صاف کیا جاتا ہے تاکہ مٹی گردو غبار گنے سے صاف ہو جائے پھر جب گنا صاف ہو جاتا ہے تو صاف گنے کو ایک مشین جو دیسی طریقے سے بنی ہوتی ہے لوہے کی ہوتی ہے اور کہیں کی لکڑی کی بھی بنی ہوتی ہے اس کو ہم گرائنڈر بھی کہہ سکتے ہیں یا مکسچر یا جوسر مشین بھی کہہ سکتے ہیں جس میں گنے کو ڈالا جاتا ہے اور گنے کا رس نکل کر بڑے بڑے کڑائے ہوں میں پہنچتا ہے جب گنے کا رس بڑے بڑے کڑائوں میں پہنچتا ہے تو کڑاہے میں جو گنے کا رس سٹور ہو رہا ہوتا ہے وہاں گنے کو کے رس کو صاف کیا جاتا ہے اور پھر صاف گنے کے رس کو دوسرے بڑے کرائےوں میں ڈال دیا جاتا ہے جو اپ کی بھٹیوں کے اوپر تپ رہے ہوتے ہیں کیونکہ بڑے بڑے کڑائیوں کو اگ پر رکھا جاتا ہے اور ان کے نیچے بہت زیادہ اگ جلائی جاتی ہے تاکہ جو گنے کا رس ہے وہ گاڑھا ہو جائے اور پھر گنے کے رس میں کچھ تھوڑے بہت اجزاء ڈالے جاتے ہیں جو دیسی طریقے کے اجزاء ہوتے ہیں اور بعض دفعہ تو بالکل ہی کچھ نہیں ڈالا جاتا گنے کے رس میں تو جب گنے کا رس رس بہت زیادہ گاڑھا ہو جاتا ہے تو اس کے اوپر جو جھاگ ہوتی ہے جو پکائی کے دوران جو جاگ بنتی ہے اس جھاگ کو اتارا جاتا ہے اور وہ جھاگ اتارتے رہتے ہیں کیونکہ وہ جھاگ کو گندگی ہوتی ہے وہ مٹی ہوتی ہے جو پکائی کے دوران گنے کے ریس کے اوپر ا کر جم جاتی ہے جیسے جیسے گنے کا رس گاڑھا ہو جاتا ہے اور جب بہت گاڑھا ہو جاتا ہے تو گنے کے رس کو ایک علیحدہ بڑے بڑے ٹرے ہوں میں نکال لیا جاتا ہے اور کچھ دیر کے بعد وہ بڑے بڑے ٹرے ہوں میں وہ گنے کا رس گاڑھا جو ہوتا ہے وہ منجمد ہونے لگتا ہے اس طرح اس منجمد رس کو گڑھوں کی شکل میں کاٹ لیا.
When the jaggery is completely ready, it is taken to the shopkeepers or the markets and sold. However, our indigenous jaggery is rarely sold in the markets because people buy it from the place where the jaggery is being prepared because it is available cheaply there. However, when the jaggery reaches the market, its price reaches the sky. Thus, most of the jaggery is sold right where it is being prepared. And let me tell you that sometimes it happens that people make an advance payment and leave, and when the jaggery is cooked and ready, people take it away. Thus, the jaggery prepared in the village method is of much higher quality and purer than the jaggery that is made in big factories by mixing chemicals on big machines. Thus, the jaggery prepared in our village is free from chemicals and is prepared from pure sugarcane. This process has been going on for centuries and our Our ancestors have left this world after making this and still somewhere in our village the tradition of making jaggery continues in its traditional way and friends, guests and people living in other areas come to buy jaggery specially during the winter season. These jaggery factories are mostly built around the road so that people traveling from far away or from other areas can stop here after seeing these factories and then buy fresh jaggery and take it with them for their family. So my article today was about the jaggery of my village which is made in our village and I hope you will also like this traditional food of my village because every city has its own way of making jaggery and this is the way of my city that in my city jaggery is made from the secret of pure sugarcane which is very much liked in the whole of Mianwali and the whole of Pakistan.
جب گڑ بالکل تیار ہو جاتا ہے تو دکاندار یا پھر منڈیوں کی طرف یہ لے جا کر فروخت کیا جاتا ہے لیکن ہمارا جو دیسی طریقے سے گڑ تیار کیا جاتا ہے وہ منڈیوں میں بہت ہی کم جاتا ہے کیونکہ لوگ اسی جگہ سے ا کر خرید لیتے ہیں جہاں پر گڑ تیار ہو رہا ہوتا ہے کیونکہ وہاں پر گڑ سستا ملتا ہے جبکہ منڈی میں جب یہ گڑ پہنچتا ہے تو وہاں پر اس کی قیمت اسمانوں کو پہنچ جاتی ہے اس طرح زیادہ تر گڑ یہیں جہاں پر تیار ہو رہا ہوتا ہے ادھر ہی فروخت ہو جاتا ہے اور یہ بھی میں اپ کو بتاتا چلوں کہ بعض دفعہ تو ایسا ہوتا ہے کہ لوگ ایڈوانس میں پیمنٹ کر کے چلے جاتے ہیں اور جب گڑ پک کر تیار ہو جاتا ہے تو لوگ لے جاتے ہیں اس طرح گاؤں کے طریقے سے جو گڑ تیار کیا جاتا ہے وہ اس گھر سے بہت ہی زیادہ معیاری اور خالص ہوتا ہے جو بڑی بڑی فیکٹریوں میں بڑی بڑی مشینوں کے اوپر کیمیکل مکس کر کے بنایا جاتا ہے اس طرح ہمارے گاؤں میں تیار ہونے والا گڑ کیمیکل سے پاک ہوتا ہے خالص گنے کے راستے تیار کیے جاتا ہے اور یہ سلسلہ صدیوں سے چلا ارہا ہے اور ہمارے اباؤ اجداد یہ بنا بنا کر اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں اور اب بھی کہیں کہیں ہمارے گاؤں میں گڑ بنانے کی روایت اپنے روایتی طریقے سے جاری و ساری ہے اور دوست احباب مہمان اور دوسرے علاقوں میں رہنے والے لوگ سردیوں کے موسم میں سپیشل طور پر گڑ خریدنے کے لیے اتے ہیں یہ گڑ کی فیکٹریاں زیادہ تر روڈ کے ارد گرد ہی بنائی جاتی ہیں تاکہ دور سے یا دوسرے علاقوں سے سفر کرنے والے لوگ ان فیکٹریوں کو دیکھ کر یہاں رکیں اور پھر تازہ گڑ خرید کر اپنے فیملی کے لیے لے کر جائیں تو میری اج کا جو ارٹیکل تھا یہ اپنے گاؤں کے گڑ کے اوپر تھا جو ہمارے گاؤں میں تیار کیا جاتا ہے اور مجھے امید ہے کہ اپ کو میرے گاؤں کی یہ روایتی فوڈ بھی پسند ائے گا کیونکہ ہر شہر کا اپنا طریقہ ہے وہ گڑ بناتے ہیں اور میرے شہر کا یہ طریقہ ہے کہ میرے شہر میں خالص گنے کے راز سے گڑ تیار کیا جاتا ہے جو پورے میانوالی اور پورے پاکستان میں بہت زیادہ پسند
In the pictures you are seeing in my article, I have also shown you jaggery and a small traditional factory in which there are big pots and big pans where sugarcane juice is being prepared and a very hot fire has been lit underneath it. The peel of the sugarcane juice is used to light the fire because a lot of wood is used to make jaggery and wood is very expensive. So, the sugarcane juice that comes out of this blow is dried in the sun and then the sugarcane peels are lit with the same sugarcane peels and jaggery is prepared. This process continues and the fire is lit with the sugarcane juice itself. The fire is lit with the sugarcane peels and jaggery is prepared with the sugarcane juice. You can see in the pictures how traditional and simple the jaggery is being prepared.
آپ اپنے مضمون میں جو تصویریں دیکھ رہے ہیں، میں نے آپ کو گڑ اور ایک چھوٹا سا روایتی کارخانہ بھی دکھایا ہے جس میں بڑے بڑے دیگ اور بڑے بڑے دیگ ہیں جہاں گنے کا رس تیار کیا جا رہا ہے اور اس کے نیچے بہت گرم آگ جلائی گئی ہے۔ گنے کے رس کے چھلکے کو آگ جلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ گڑ بنانے میں بہت زیادہ لکڑی استعمال ہوتی ہے اور لکڑی بہت مہنگی ہوتی ہے۔ چنانچہ اس پھونک سے جو گنے کا رس نکلتا ہے اسے دھوپ میں خشک کیا جاتا ہے اور پھر اسی گنے کے چھلکوں سے گنے کے چھلکوں کو جلا کر گڑ تیار کیا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ جاری رہتا ہے اور گنے کے رس سے ہی آگ جلائی جاتی ہے۔ گنے کے چھلکوں سے آگ جلائی جاتی ہے اور گنے کے رس سے گڑ تیار کیا جاتا ہے۔ آپ تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ کس قدر روایتی اور سادہ گڑ تیار کیا جا رہا ہے۔
When winter comes and it is very cold, most of the people of my village go to the sugarcane factories and at night they go there and warm their bodies under the big pots of sugarcane juice under the fire that is burning. Then, sitting in groups, people eat jaggery. But most of the people like jaggery that contains dry fruits. Peanuts, pistachios, walnuts, almonds, and other dry fruits are also used to make jaggery. Then these dry fruits are added to the jaggery. People eat it with great enthusiasm in winter. Here, jaggery is prepared in all kinds. All types of jaggery are prepared, but its quality is very high and it is also cheap. Apart from this, people like this jaggery very much with tea because it contains dry fruits. So, dried fruits are very good for health anyway. So, I have tried this jaggery. I have written this article on sugarcane juice in my village and I hope you will like my article on jaggery which is prepared in the traditional way of my village and is very much liked in my village. Apart from this, when the winter season comes and these jaggery making factories start their work, people from other areas also make vogue here and also create content for the vogue. So I also thought that I should share this beautiful traditional method of my village on my high community. I hope you liked it. Thank you all very much for reading my article and liking it.
سردیوں کا جب موسم اتا ہے اور شدید سردی پڑ رہی ہوتی ہے تو میرے گاؤں کے اکثر لوگ گنے کی فیکٹریوں کی طرف نکل جاتے ہیں اور رات کے وقت جو اگ جل رہی ہوتی ہے گنے کے رس کے نیچے بڑے بڑے کڑاہوں کے نیچے تو وہاں جا کر اپنے جسم کو گرم کرتے ہیں اور پھر ٹولیوں کی شکل میں بیٹھ کر لوگ گڑ بھی کھاتے ہیں لیکن لوگ زیادہ تر وہ گڑ پسند کرتے ہیں جس میں ڈرائی فروٹ ہوتے ہیں مونگ پھلی ہو گئی ا اور پستہ ہو گیا اخروٹ ہو گیا بادام ہو گیا اور مزید جو ڈرائی فروٹ ہوتے ہیں وہ بھی گڑ بنانے بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں اور پھر وہ گڑ اس میں یہ خشک میوہ جات شامل ہوتے ہیں لوگ بڑے ہی شوق سے سردیوں میں کھاتے ہیں تو یہاں پر ہر طرح سے گڑ تیار کیا جاتا ہے ہر قسم کا گڑ تیار کیا جاتا ہے لیکن اس کی کوالٹی بہت ہی اعلی ہوتی ہے اور قیمت میں بھی سستا ہوتا ہے اس کے علاوہ لوگ یہ گڑ چائے کے ساتھ بہت زیادہ پسند کرتے ہیں کیونکہ اس میں خشک میوہ جات ہوتے ہیں تو خوش میوہ جات ویسے بھی صحت کے لیے بہت ہی اچھے ہیں تو میں نے اج کا یہ ارٹیکل میں نے اپنے گاؤں کے گنے کی رس کی کو کی طرف لکھا ہے اور مجھے امید ہے کہ اپ کو میری یہ گڑ کے اوپر ارٹیکل پسند ائے گا جو میرے گاؤں کا روایتی طریقے سے تیار کردہ ہے اور میرے گاؤں میں بہت ہی زیادہ پسند کیا جاتا ہے اس کے علاوہ جب سردیوں کا موسم اتا ہے اور یہ گڑ بنانے کی فیکٹریاں اپنا کام شروع کرتی ہیں تو دوسرے علاقوں کے لوگ یہاں ا کر ووگ بھی بناتے ہیں اور بوگ کے لیے کنٹینٹ بھی بنا کر جاتے ہیں تو اس طرح میں نے بھی سوچا کہ میں بھی اپنی ہائی کمیونٹی پر اپنے گاؤں کا یہ خوبصورت ا روایتی طریقہ شیئر کروں امید ہے اپ کو پسند ایا ہوگا اپ سب کا بہت بہت شکریہ کہ اپ نے میرا ارٹیکل پڑھا اور اس کو پسند فرمایا اپ کا دوست یوسف ہارون خان
***Writer: Yousafharoonkhan , Dated Jan 12,2025