تیزرفتار گاڑی کا ٹائر پھٹ جائے یا پنکچر ہو جائے تو جان چانے کے لیے سب سے پہلے کیا کام کرنا ہو گا؟
تیزرفتار گاڑی کا ٹائر پھٹ جائے یا پنکچر ہو جائے تو سب سے پہلے کیا کام کرنا چاہئے۔ ایسی 6 تدابیر جن پر عمل کرکے آپ اپنی اور دوسروں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں
بہت سے حادثات گاڑی کا ٹائر پھٹنے یا پنکچر ہونے سے ہوجاتے ہیں ۔اگر کوئی گاڑی تیزرفتاری سے رواں دواں ہو تو کسی بھی وجہ سے ٹائر پھٹنے کی صورت میں شدید حادثہ ہوجاتا ہے جس میں قیمتیں جانیں تلف ہوجاتی ہیں ۔کئی نامور لوگ ان حادثوں کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ آئے روز ایسے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں ۔کچھ عرصہ پہلے نامور بیوروکریٹ اور ڈرامہ نویس روف خالد موٹر وے پر کار کا ٹائر پھٹنے سے ہلاک ہوگئے تھے ، ہمارے سابقہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائن بھی ایک ایسے حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ وجہ تیز رفتاری میں ٹائر پھٹنا بنی۔ گاڑی بم پروف تھی مگر پھر بھی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ سوشل میڈیا پر ایک صاحب اختر کریم نے دردمندی کے ساتھ ایسی خوفناک صورتحال پیش آنے پر اہم تجاویز دی ہیں اوربتایا ہے کہ اگر کسی کو ایسا حادثہ پیش آجائے تو اسے کیا کرنا چاہئے ۔ ایسی صورت میں اگر ڈرائیور اپنے اوسان بحال رکھے تو بہت بڑے حادثے سے بچا جا سکتا ہے۔اسکے لئے چھ سادہ سے سٹیپس ہیں جس سے دو منٹ کے اندر اندر گاڑی کو محفوظ حالت میں روکا جا سکتا ہے۔
1۔ ٹائر پھٹنے پر گھبرائیے نہیں اور خود کو فوری طور پر چوکس کریں اور اعصاب کو نارمل کریں اور اعتماد کے ساتھ اس سچویشن کو سنبھالیں۔ کیونکہ اس وقت آپکی گاڑی بے قابو ہو رہی ہوگی تو آپکا قابو میں رہنا لازمی ہے۔ سب کچھ آپکے کنٹرول میں ہے اور اب آپ نے گاڑی کو بھی قابو کرنا ہے۔
2۔ سٹیرنگ وھیل کو مضبوطی سے دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیں۔ کسی بھی قسم کے کٹ مارنے یا موڑنے کی کوشش نہ کریں۔( اگر ممکن ہو تو ہیزرڈ لائیٹ کا بٹن دبا دیں۔ مگر ضروری نہیں ہے) اپنے شیشوں کی مدد سے پیچھے کی ٹریفک پر توجہ مرکوز کریں اور سڑک پر دھیان رکھیں۔ گاڑی کی حرکت کو محسوس کریں کہ وہ کس جانب پُل کر رہی ہے یا کھنچ رہی ہے۔ جس طرف کا ٹائر پھٹا ہے گاڑی اسی طرف کو مڑے گی یا کھنچے گی۔ لہذا آپکی سٹیرنگ پر گرفت مضبوط ترین ہونی چاہیئے۔
3۔ دھیرے دھیرے ایکسلریٹر سے پاوں ہٹائیں اور کبھی بھی بریک نہ لگائیں۔۔ بریک نہیں لگانی! کیونکہ 95 فیصد امکان ہے کہ جونہی آپ بریک لگائیں گے گاڑی الٹ جائے گی۔ گاڑی کی سپیڈ خود کم ہوتی جائے گی اور آپ کو اس وقت یہ خیال رکھنا ہوگا کہ سڑک پر موجود دیگر گاڑیوں سے خود کو کیسے بچانا ہے۔( رم کے نقصان پر توجہ نہ دیں کیونکہ آپ کی جان قیمتی ہے رم نہیں)۔
4۔ گیئر کو نیوٹرل میں ڈال دیں اور اپنے سٹیرنگ کو قابو میں رکھیں مضبوطی کے ساتھ اور نظر اور توجہ سڑک پر رکھیں۔
5۔ اس وقت تک آپکی سپیڈ اوریجنل سپیڈ کے تناسب سے کافی کم ہو کر لگ بھگ 60 کلومیٹر تک آ پہنچے گی۔ یہ وقت ہے جب آپ آہستہ آہستہ بریک لگا سکتے ہیں مگر یک دم نہیں۔۔ مقصد ہے سپیڈ کو کم کرنا نہ کہ روکنا۔ اب آپ گاڑی کو سڑک کے کنارے کی طرف لے جانے کی پوزیشن میں ہیں اور اشارہ بھی دے دیں تاکہ پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کو آپ کی حرکت کا اندازہ ہو سکے۔ گاڑی کو اپنے بائیں جانب لے جا کر روکنے کیلئے تیار ہو جائیں۔
6۔ اب آپ بالآخر محفوظ ہیں اور گاڑی کو روک سکتے ہیں۔ گاڑی کو روکیں اور انجن بند کر دیں۔ ہیزرڈ لائٹ جلا دیں۔ اور اتر کر گاڑی کے پھٹے ہوئے ٹائر کا جائزہ لیں۔ کئی بار رگڑ لگنے سے ٹائر کو آگ بھی لگ سکتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو سب مسافروں کو گاڑی سے اتار دیں اور اگر آپ کے پاس آگ بجھانے کا آلہ ہے تو فوری طور پر اس کی مدد سے آگ بجھائیں۔ ورنہ پانی یا مٹی سے بھی یہ کام کیا جا سکتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے آگ بجھانا ممکن نہ ہو تو گاڑی سے دور ہٹ جائیں اور کسی بھی دوسری گاڑی سے مدد طلب کریں کہ شاید آگ بجھانے کا آلہ مل جائے۔ پینک نہ پھیلائیں یا خوف زدہ نہ ہوں کیونکہ ابھی ابھی آپ نے اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جان بچا لی ہے۔ اگر آگ نہیں لگی تو گاڑی اور ٹائر کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر ٹائر بدلیں۔
یاد رکھیں کہ ڈرائیور کا تجربہ کار ہونا اور مضبوط اعصاب کا ہونا لازمی ہے۔ اناڑی ڈرائیور ہمیشہ خوف زدہ ہو کر بریک لگاتے ہیں اور گاڑی الٹ جاتی ہے جس سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ ایسے موقع پر گاڑی میں موجود سب لوگ ڈرے ہوئے ہونگے۔ کسی کی مت سنیں اور صرف سڑک پر اور گاڑی پر توجہ مرکوز رکھیں۔۔کیوں کہ ڈرائیور آپ ہیں وہ نہیں۔یاد رکھیں گاڑی کے ٹائروں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا ، تھوڑے سے بھی کمزور ہو جائیں تو فوری طور پر بدل دیں۔ آپ کی جان قیمتی ہے۔ ٹائر تو گھستے ہیں، سو بدلنے تو پڑتے ہیں۔۔ !یہ احتیاطی تدابیر دوسروں تک بھی پہنچا کر صدقہ جاریہ کمائیں کیونکہ ان تدابیر پر عمل کرکے کسی کی جان بچ سکتی ہے اور آپ کو ثواب ملے گاْ ۔
Hi! I am a robot. I just upvoted you! I found similar content that readers might be interested in:
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2018/830476